سومی علی نے سلمان خان کے ساتھ اپنے ہنگامہ خیز تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے بے وفائی اور بدسلوکی کا الزام لگایا۔ انہوں نے اپنے خلاف حالیہ دھمکیوں پر بھی خیالات کا اظہار کیا۔
سابق اداکار سومی علی نے پیر کی شام سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک سیشن کا انعقاد کیا جس میں انہوں نے کئی بم گرائے۔ انہوں نے اپنےسابق بوائے فرینڈ سلمان خان کے ’برے رویے‘ کے بارے میں بات کی۔
سومی علی نےسلمان پر ایک کے بعد ایک حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ 1990 کی دہائی میں ان کے ساتھ تھی تو ان کے پاس ’8 نائٹ اسٹینڈز‘ تھے۔ ایک صارف نے ان سے پوچھا کہ انہوں نے بالی ووڈ کیوں چھوڑا؟ انہوں نے کہا، کیونکہ میں سلمان کے 8 نائٹ اسٹینڈز سے تھک چکی تھی۔ اس کے علاوہ میں روزانہ کی بنیاد پر جسمانی اور زبانی بدسلوکی اور گالم گلوچ کی حوصلہ افزائی نہیں کر سکتی تھی۔
سابق اداکارہ نے مزید کہا، “میں نے سلمان خان کواس وقت چھوڑ دیا جب وہ ایک نئی لڑکی کے ساتھ تھا جس کا نام ایش تھا۔
جب سومی علی، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ 1990 کی دہائی میں خان کے ساتھ تعلقات میں تھے، سے پوچھا گیا کہ سلمان نے اپنے جیسی بدمعاش لڑکی کو کیسے ڈھونڈا؟تو انہوں نے کہا، ”میں 16 سال کی عمر میں بدتمیز نہیں تھی۔“ سلمان کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بالی ووڈ پراجیکٹس کے لیے ان سے کئی بار رابطہ کیا گیا ہے لیکن ’کچھ سابقہ بی ایف نے مجھے اس ڈر سے واپس آنے سے روک دیا ہے کہ میں اسے بے نقاب کر دوں گی کہ وہ کیا ہے‘۔
سومی نے بالی ووڈ میں سلمان خان پر اپنی پسندیدگی ظاہر کرنے کے لیے قدم رکھا، جو واضح طور پر اتناپرکشش نہیں تھا جتنی اسے توقع تھی۔ میں وہاں اداکاری کرنے نہیں گئی تھی یہ ایک احمقانہ نوعمری کا فیصلہ تھا اور یہ کہنا کہ میں مایوس ہوں بہت چھوٹی بات ہوگی۔ میرے خیال میں ٹیڈ بنڈی کے اخلاق سلمان سے بہتر تھے۔
سومی نے مزید آگ بھرکاتے ہوئے کہاکہ سشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی نہیں کی تھی درحقیقت اسے قتل کیا گیا تھا۔ ہم اب بھی جانتے ہیں کہ جیا خان کے ساتھ کیا ہوا کیونکہ وہ حاملہ تھیں اور چھت کے پنکھے سے لٹکی ہوئی تھیں اور سورج پنچولی مشورہ کے لیے سلمان کے پاس گئے جو جیا کی موت پر ختم ہوا۔
سومی نے سلمان خان-لارنس بشنوئی تنازعہ پر بھی بات کی۔ اس نے بشنویوں کو بالی ووڈ کا نیا ”داؤد (داؤد) اور چھوٹا شکیل کہا۔“ تاہم وہ اب بھی اپنی رائے پر قائم رہیں کہ سب کچھ ہونے کے باوجود سلمان کی جان کو خطرہ نہیں ہونا چاہیے۔
میں سزائے موت اور قتل کے خلاف ہوں، چاہے وہ سلمان ہو یا سڑک پر کوئی اجنبی۔ مجھے سلمان کی پرواہ نہیں ہے درحقیقت میں اسے برداشت نہیں کر سکتی، میں نہیں چاہتی ہوں کہ اس کا قتل ہو کیونکہ میں امن پسند ہوں۔