دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد افراد کو پڑھنے کے لیے عینک لگانا پڑتی ہے۔ اس مرض یا کمزوری کو پیزبایوپیا کہا جاتا ہے۔ بھارت کی ڈرگ ریگیولیٹری اتھارٹی نے آنکھوں میں ڈالنے والے ایسے قطروں کی منظوری دی ہے جن کے استعمال سے پڑھنے کے لیے عینک لگانے کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ عام طور پر 40 سال سے زائد عمر والے افراد کی نظر اس قدر کمزور ہو جاتی ہے کہ اُنہیں پڑھنے کے لیے عینک لگانا پڑتی ہے۔ بھارت میں منظور کیے جانے والے قطرے PresVu کہلاتے ہیں اور یہ قطرے ممبئی کے ادارے اینٹولڈ فارماسیوٹیکلز نے تیار کیے ہیں۔

یہ آئی ڈراپس اکتوبر سے میڈیکل اسٹورز پر دستیاب ہوں گے۔ ان کی قیمت 350 روپے (پاکستانی تقریباً 1150 روپے) مقرر کی گئی ہے۔ یہ آئی ڈراپس نسخے پر مل سکیں گے۔

سینٹرل ڈرگز اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن کی سبجیکٹ ایکسپرٹ کمیٹی کی سفارش پر ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا نے اِن آئی ڈراپس کی منظوری دی ہے۔

پریزبایوپیا بڑھتی عمر کی ایسی حالت ہے جب ہماری آنکھوں کے عدسے قریب کی چیزوں پر توجہ مرکوز نہیں کر پاتے اور بصارت دُھندلا جاتی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہماری آنکھوں کے لینس اپنی لچک سے محروم ہوتے جاتے ہیں۔ دور کی چیز سے نظر ہٹانے پر قریب کی چیز کو درست دیکھنے میں الجھن محسوس ہوتی ہے۔

عمر کی چوتھی اور پانچویں دہائی میں پریزبایوپیا شروع ہوتا ہے۔ عمومی علامات یہ ہیں کہ چھوٹا پرنٹ پڑھنا مشکل محسوس ہوتا ہے، پڑھنے کے لیے مواد کو آنکھوں سے دور ہٹانا پڑتا ہے اور باریکی والے کام کرنے پر آنکھوں میں درد محسوس ہوتا ہے۔

More

Comments are closed on this story.