جب بھی بات بالوں اور اس کی نگہداشت کی کی جاتی ہے تو سب سے پہلے تیل کا تصور ذہن میں آتا ہے اور بالوں میں تیل لگانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ دراصل زندگی میں بڑھتے ہوئے تناو اور ناقص غذا سے بالوں کے مسائل میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، ایسی صورت میں بالوں میں تیل لگا نا ان مسائل کو کم کرنے کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔

لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ اگر بالوں میں تیل لگانے کا طریقہ درست نہ ہو تو یہ فائدہ کے بجائے الٹا نقصان پہنچا سکتا ہے۔ تیل بالوں کی پرورش کرکے انہیں چمکدار اور گھنا تو کرسکتا ہے اور اس سے سر میں خون کی گردش بھی بہتر ہوتی ہے، لیکن ان نمام فوائد کے باوجود اگر بالوں میں رات بھر تیل رہ جائے تو اس سے نقصان پہنچنا شروع ہوجاتا ہے۔

برسات میں پسینے کی بو سے دور رہنے کے لیے یہ ٹوٹکے آزمائیں

رات بھر تیل لگانے کی صورت میں ہمارے سر کی کھوپڑی کے مسامات بند ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اگر ہم اپنے سر کو کھرچنے کی کوشش کرتے ہیں، تو ہمارے ناخنوں میں گندگی جم جاتی ہے۔ یہ ان مساموں کے بند ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں بالوں میں پوری رات تیل کو نہیں لگا نا چاہیے۔

خشکی بڑھ جاتی ہے

اگر آپ کو خشکی کا مسئلہ ہے تو زیادہ دیر تک تیل ان مسائل کو بڑھا دیتا ہے کیونکہ اس سے خشکی اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ اس کی بجائے ہائیڈریٹنگ ہیئر ماسک کو لگانا زیادہ بہتر رہتاہے۔

بالوں کا گرنا

اگر آپ کے بال جھڑ رہے ہوں تو زیادہ دیر تیل لگانا نہیں چاہیے۔ کیونکہ بارہ گھنٹےسے زیادہ تیل سر کے قدرتی نکلنے والے تیل کے ساتھ مل کر انہیں اور زیادہ چپچپا کر سکتا ہے۔اور سونے کی صورت میں تکیوں اور بستروں میں جمی دھول اور مٹی انہیں اپنی طرف کھینچتی ہے اور یہ بالوں کے گرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لیے ان مسائل سے بچنے کے لیے نہانے سے آدھا گھنٹہ پہلے تیل لگانا زیادہ مناسب رہتا ہے۔

گویا اگر کسی کو بھی بالوں کاکوئی مسئلہ ہے تو اس کاحل تین کو ہر وقت بالوں میں لگا کر نہ تلاش کرے،اس سے سر کی رنگت میں فرق آسکتا ہے۔ اور خشکی اور سکری میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

ماہرین کے نزدیک اگر نہانے سے ایک یا دو گھنٹہ پہلے تیل لگا کر انہیں دھو لیا جائے، تو زیادہ اچھا اثر پڑ سکتا ہے۔ اس طرح بالوں کو اچھی غذا بھی مل سکے گی اور ان کی نشوونما بہتر ہو کر بالوں کو نئی چمک اور صحت مل سکتی ہے۔

More

Comments are closed on this story.